Published: 2018 & Pages: 320
Now, let’s understand how habits are made. Think of a habit as having four parts: a cue (what makes you start), a craving (what you want), a response (what you do), and a reward (how it makes you feel).
Once you know how this works, you can use it to create good habits that stick. For example, if you want to learn the guitar but struggle to practice, you can make changes. Instead of keeping your guitar hidden away, put it in the middle of your living room where you can’t miss it. This makes the cue to practice very clear.
But there’s another trick called ‘implementation intentions.’ It means being specific about when and where you’ll do the habit. For instance, say, “On Monday, Wednesday, and Friday, when the alarm goes off, I’ll pick up my guitar and practice for one hour.” This makes your plan clear.
Now, let’s see if these ideas really work in practice. Dr. Anne Thorndike in Boston wanted to help people eat healthier. She knew it’s tough to make good choices. So, she changed the hospital cafeteria. She put water where soda used to be and made water easy to find. What happened? Soda sales dropped by 11%, and water sales went up by 25%. This shows that changing the environment can help people make better choices and build good habits without needing lots of willpower.
بسم اللہ الرحمان الرحیم،
اب جب ہم جانتےہیں کہ عادات بنتی کیسے ہیں، اب ہمیں پتہ ہے کہ عادات بنانے کے چار مرحلے ہیں، کیو (اشارہ)، خواہش (کراونگ)، ردعمل (رسپانس) اور ریوارڈ (انعام/نتیجہ)۔ اس پر عمل کرتے ہوےَ، ہم ایسی اچھی عادات بنا سکتےہیں، جو مستقل رہیں۔مثلا اگر آپ گٹار بجانا سکیھنا چاہتے ہیں، لیکن نہیں کر پا رہے تو ان چار مراحل کے مطابق، سب سے پہلے کیو (اشارہ)، کیلئے گٹار کو کہیں آنکھوں سے اوجھل رکھنے کے بجاےَ، وہاں رکھیں جہاں وہ آپکو نظر آتی رہے-اس سے آپکو یاد رہے گا کہ آپ نے پریکٹس کرنی ہے۔
لیکن اس سے بھی آگے چلیں، اور وہ پریکٹس کریں جسے ہم ارادے کی پختگی کہہ سکتے ہیں۔ مثلا، گٹار کو صرف نظر میں مت رکھیں، بلکہ ان دنوں کیلئے الارم بھی سیٹ کریں جن دو یا تین دنوں میں آپ اسکی پریکٹس کرنا چاہتے ہیں۔ اب الارم آپکو عین وقت پر یاد کرواےَ گا کہ آپ نے آج کے دن، اتنی دیر کیلئے گٹار پریکٹس کرنی ہے۔
اسی طریقہ کار کی افادیت کو جانئیے جو ڈاکٹر اینی تھارن ڈائیک نے بوسٹن (امریکہ) میں ایک تجربہ کیا، لوگوں کو صحت بخش کھانا کھانے پر مائل کرنے کیلئے، اور انہیں اس بات پر مجبور کرنے کیلئے کہ وہ صحیح اور صحتمند کھانے کا اہتمام کریں۔ انہوں نے ہسپتال کے کیفے میں سوڈا واٹر (پیپسی اور کوک) کی جگہ پانی کی بوتلیں رکھوا دیں۔ اور حیران کن طور پر اس ایک کام سے سوڈا کی فروخت گیارہ پرسنٹ گر گئی، یہی نہیں بلکہ پانی کی فروخت پچیس فیصد تک بڑھ گئی۔ اس سے ہمیں پتہ چلتا ہے۔صرف ماحول میں چھوٹی چھوٹی چیزیں تبدیلیاں کرنے سے ہم کتنے اہم اور بڑے کام آسانی سے کر سکتے ہیں جن کے لئے شاید بہت سارے لوگوں کو بہت زیادہ کوشش کرنی پڑتی ہے۔
Cue, craving, response, reward.
You can create good habits that stick.
Putting your guitar in the middle of the living room.
Being specific about when and where you’ll do a habit.
By stating when and where you’ll do it, like “On Monday, Wednesday, and Friday, when the alarm goes off, I’ll pick up my guitar and practice for one hour.
She changed the cafeteria by putting water where soda used to be and making water easy to find.
Soda sales dropped by 11%.
Water sales went up by 25%.
It can help people make better choices and build good habits without needing lots of willpower.
It can help you make positive changes and build good habits that stick.